بہت مشکل سے ملتا ہے جہاں میں ہم سفر ایسا تمہارے زخم پر جو ہو کسی مرہم کے ہی جیسا
درد بھی دے اور راحت بھی یہ عشق ہے ایسی عادت بھی چاہوں لاکھ چھٹے یہ مجھ سے پر اس میں عجب ہے طاقت بھی
آ کر میرے دل میں پھر کبھی نہیں تم جانا تمسے ہی حاصل ہےخوشی تمہی ہواسکاافسانہ
نظر جب بھی اٹھاو میں ہو اس دل کو سمجھاتا تو میری آس ہے احساس ہے میرے دل کا ہے نظرآنا
تو مشکل ہی سہی لیکن میری منزل تو تو ہی ہے سفر آساں ہی کب ہم کو ہوتا ہے گوارا پھ
آمد سے انکی دل خوش ہوا ہے جدائی کو انکی سہ نا سکیں گے محبت ہے دل میں انکے لیے جو یہ ان سے کبھی بھی کہنا سکیں گے
جہاں روشن جو کرتا ہے اجالا بھی وہی ہو تم میرا دل جس سے چلتا ہے سہارا بھی وہی ہو تم
ہمارے دل میں تمہی تم تم ہی تو جان ہو میری کے جس کو چھوڑ نہ پاؤں وہی پہچان ہو میری